Juma Ki Fazilat Ahadees Ki Roshni Me

پہلی صَدی میں جُمُعہ کا جذبہ

  حُجَّۃُ الْاِسلام حضرتِ سیِّدُنا امام محمد بن محمدبن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالیفرماتے ہیں : پہلی صَدی میں سَحَری کے وقت اور فجر کے بعد راستے لوگوں سے بھرے ہوئے دیکھے جاتے تھے، وہ چَراغ لیے ہوئے ( نمازِ جُمُعہ کیلئے )جامِع مسجِد کی طرف جاتے گویا عید کا دن
 ہو ،حتّٰی کہ یہ(یعنی نمازِ جمعہ کیلئے جلدی جانے کا) سلسلہ ختم ہوگیا۔پس کہا گیا کہ اسلام میں جو پہلی بِدعت ظاہِر ہوئی وہ جامِع مسجِد کی طرف جلدی جاناچھوڑنا ہے۔ افسوس! مسلمانوں کو کسی طرح یہودیوں سے حَیا نہیں آتی کہ وہ لوگ اپنی عبادت گاہوں کی طرف ہفتے اور اتوار کے دن صُبح سویرے جاتے ہیں نیز طلبگارانِ دنیاخرید و فروخت اورحصولِ نَفعِ دُنیوی کیلئے سویرے سویرے بازاروں کی طرف چل پڑتے ہیں تو آخِرت طلب کرنے والے ان سے مقابلہ کیوں نہیں کرتے !(اِحیاءُالْعُلوم ج۱ص۲۴۶)جہاں جُمُعہ پڑھا جاتا ہے اُس کو   ’’ جامع مسجِد‘‘ بولتے ہیں ۔

غریبوں کا حج

 حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ سرکارِ نامد ا ر ، باِذنِ پروردگار دو عالم کے مالِک و مختار، شَہَنشاہِ اَبرار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:اَلْجُمُعَۃُ حَجُّ الْمَسَاکِیْنیعنیجُمُعہ کی نماز مساکین کا حج ہے۔ اور دوسری روایت میں ہے کہ اَلْجُمُعَۃُحَجُّ الْفُقَرَاء  یعنی جُمُعہ کی نماز غریبوں کا حج ہے۔(جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی ج۴ ص۸۴ حدیث۱۱۱۰۹،۱۱۱۰۸)

جُمُعہ کیلئے جلدی نِکلنا حج ہے

اللہ عَزَّوَجَلَّکے پیارے رسول، رسولِ مقبول، سیِّدہ آمِنہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاکے گلشن کے مہکتے پھولصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:’’بلاشبہ تمہارے لئے ہر جُمُعہ کے دن میں ایک حج اور ایک عمرہ موجود ہے، لہٰذا جُمُعہ کی نَماز کیلئے جلدی نکلنا حج ہے اور جُمُعہ کی نَماز کے بعد
 عَصر کی نماز کے لئے انتظار کرنا عمرہ ہے۔‘‘   (اَلسّنَنُ الکُبری لِلْبَیْہَقِی ج۳ص۳۴۲ حدیث ۵۹۵۰)

 حجّ و عُمرہ کا ثواب

   حُجَّۃُ الْاِسلام حضرتِ سیِّدُنا امام محمد بن محمدبن محمد غزالعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالی فرماتے ہیں : (نَمازِ جُمُعہ کے بعد )عَصرکی نَما ز پڑھنے تک مسجِد ہی میں رہے اور اگر نَمازِ مغرِب تک ٹھہرے تو افضل ہے ۔کہا جاتا ہے کہ جس نے جامِع مسجِدمیں ( جُمُعہ ادا کرنے کے بعد وَہیں رُک کر) نمازِ عَصرپڑھی اُس کیلئے حج کا ثواب ہے اور جس نے (وَہیں رُک کر) مغرِب کی نَماز پڑھی اسکے لئے حج اور عمرے کا ثواب ہے۔(اِحیاءُ الْعُلوم ج۱ص۲۴۹)

سب دنوں کا سردار

    نَبِیِّ مُعَظَّم،رَسُولِ مُحتَرم،سُلْطانِ ذِی حَشَم، تا جَدارِ حَرَم، سَرَاپا جُود وکرم   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ باقرینہ ہے:’’جُمُعہ کا دن تمام دِنوں کا سردار ہے اور اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک سب سے بڑا ہے اور وہ  اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک  عیدُالْاَضْحٰی اور عیدُالْفِطْر سے بڑا ہے۔ اس میں پانچ خصلتیں ہیں : {۱} اللہ تَعَالٰی  نے اسی میں آدم(علیہِ السَّلام) کو پیدا کیا اور {۲} اسی میں زمین پر اُنہیں اُتارا اور {۳} اسی میں اُنہیں وفات دی اور {۴}اِس میں ایک ساعت ایسی ہے کہ بندہ اُس وَقت جس چیز کا سُوال کرے گا وہ اُسے دے گا جب تک حرام کا سُوال نہ کرے اور{۵} اِسی دن میں قِیامت قائم ہو گی۔ کوئی مقرب فرشتہ و آسمان و زمین اور ہواو پہاڑاور دریا ایسا نہیں کہجُمُعہ کے دِن سے ڈرتا نہ ہو۔‘‘ (سُنَنِ اِبنِ ماجہ ج۲ص۸حدیث۱۰۸۴)  x

Post a Comment

0 Comments