Juma me Dua Kab Qabool Hoti Hai?. Jumma Ki Azmat

 جانوروں کا خوفِ قیامت

ایک اور رِوایت میں سرکارِ مدینہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے یہ بھی فرمایا ہے کہ کوئی جانور ایسا نہیں کہ جُمُعہ کے دن صُبح کے وَقت آفتاب نکلنے تک قِیامت کے ڈر سے چیختا نہ ہو ، سوائے آدمی اور جنّ کے ۔ (مُؤَطّا امام مالک ج۱ص۱۱۵حدیث۲۴۶)

دُعا قَبول ہوتی ہے

سرکارِ مکّۂ مکرَّمہ، سردارِمدینۂ منوَّرہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عِنایت نشان ہے: جُمُعہ میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اگر کوئی مسلمان اسے پاکر اس وقت اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ سے کچھ مانگے تواللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اسکو ضرور د ے گا اور وہ گھڑی مختصر ہے۔ (صَحیح مُسلِم ص۴۲۴حدیث۸۵۲)      

عَصر و مغرِب کے درمِیان ڈھونڈو

حضور پُر نور ، شافِعِ یومُ النُّشورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ پُر سُرور ہے: ’’جُمُعہ کے دن جس ساعت کی خواہِش کی جاتی ہے اُسے عَصر کے بعد سے غروبِ آفتاب تک تلاش کرو۔‘‘ (سُنَنِ تِرمِذیج۲ص۳۰حدیث۴۸۹)

صاحبِ بہارِ شریعت کا ارشاد

حضرتِ صَدرُالشّریعہ مولانامحمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِیفرماتے ہیں :
 قَبولیّتِ دُعا کی ساعتوں کے بارے میں دو قول قوی ہیں : {۱} امام کے خطبے کیلئے بیٹھنے سے ختم نَماز تک {۲} جُمُعہ کی پچھلی(یعنی آخِری) ساعت(بہارِ شریعت ج۱ص۷۵۴)

قَبولیَّت کی گھڑی کون سی؟

مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر  تِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنَّانفرماتے ہیں :  رات میں روزانہ قَبولیّتِ دعا کی ساعت(یعنی گھڑی) آتی ہے مگر دِنوں میں صِرف جُمُعہ کے دن ۔ مگر یقینی طور پر یہ نہیں معلوم کہ وہ ساعت کب ہے، غالِب یہ کہ دو خطبوں کے درمِیان یا مغرِب سے کچھ پہلے ۔ایک اور حدیثِ پاک کے تَحت مفتی صاحِب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں :اس ساعت کے متعلق عُلَماء کے چالیس قَول ہیں ، جن میں دو   قَول زِیادہ قوی ہیں ، ایک د و ۲   خطبوں کے درمیان کا ، دوسرا آفتاب ڈوبتے وقت کا ۔ (مِراٰۃ  ج ۲ ص ۳۱۹ ،۰ ۲ ۳) 

Post a Comment

0 Comments