Jumma Ki Fazilat Wa Azmat

 ہرجُمُعہ کو ایک کروڑ44 لاکھ جہنَّم سے آزاد

سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کافرمانِ نَجات نشان ہے: جُمُعہ کے دن اور رات میں چوبیس گھنٹے ہیں کوئی گھنٹا ایسا نہیں جس میں اللّٰہ تعالٰی جہنَّم سے چھ لاکھ آزاد نہ کرتا ہو، جن پر جہنَّم واجِب ہو گیا تھا۔(مُسْنَد اَبِی یَعْلٰی ج۳ص۲۹۱۔۲۳۵حدیث۳۴۲۱،۳۴۷۱)

عذابِ قَبر سے محفوظ

تاجدارِ مدینۂ منوَّرہ ،سلطانِ مکّۂ مکرّمہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرشاد  فرمایا: جو روزِ جُمُعہ یا شبِ جُمُعہ (یعنی جُمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب) مرے گا عذاب قَبْر سے بچا لیا جا ئے گااور قِیامت کے دن اِس طرح آ ئے گا کہ اُس پر شہیدوں کی مُہرہو گی۔(حِلْیَۃُ الْاولیاء ج۳ص۱۸۱حدیث۳۶۲۹)

جُمُعہ تا جُمُعہ گناھوں کی مُعافی

حضرتِ سیِّدُناسَلمان فارسی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے مروی ہے، سلطانِ دوجہان، شَہَنشاہِ کون ومکان، رَحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے:جو شخص جُمُعہ کے دن نہائے اور جس طہارت( یعنی پاکیزگی) کی استِطاعت ہو کرے اور تیل لگائے اور
 گھر میں جو خوشبو ہو ملے پھر نَماز کو نکلے اور دو شخصوں میں جُدائی نہ کرے یعنی دو شخص بیٹھے ہوئے ہوں اُنھیں ہٹا کر بیچ میں نہ بیٹھے اور جو نَماز اُس کے لئے لکھی گئی ہے پڑھے اور امام جب خطبہ پڑھے تو چپ رہے اُس کے لئے اُن گناہوں کی، جو اِس جُمُعہ اور دوسرے جُمُعہ کے درمیان ہیں مغفِرت ہو جا ئے گی ۔ (صَحیح بُخاری ج۱ص۳۰۶حدیث۸۸۳)

Post a Comment

0 Comments